Barzakh-e-Kubra Ka Bayan


مشتملات


برزخِ کبری ٰ (۱) کا بیان

صورتِ احمد ﷺ اگر چہ ہے بشر
معنی احمد(۲) ﷺ فَلاَ ھٰذَا بَشَرْ 
حضرتِ آدم اگر ہیں بو البشر
 تو محمد مصطفیﷺ فوق(۳) البشر
خلق میں اوّل ہیں مخلوقِ خدا
امر میں اوّل ہیں نورِ کبریا
واجب و امکاں کے مابین اے اخی
 برزخِ کبریٰ ہیں سر تا پا نبی
 آپ ہیں وہ آئینہ سر تا بپا
جلوہ گر ہے جس میں نورِ کبریا
مَنْ رَاٰنِیْ (۴)سے یہ عقدہ حل ہوا
آپ ہیں آئینۂ ذاتِ خدا 
آئینہ کیا ہے تجلیِ خدا
جس میں متجلی ہے نورِ کبریا
نور سے آئینہ یوں معمور ہے
گویا(۵) آئینہ ہی عینِ نور ہے
پردۂ امکاںمیں بے چون و چرا
ذاتِ واجب آپ ہے جلوہ نما(۶)

(۱) ارباب معنی حقیقت محمدی کو خالق و مخلوق کے درمیان برزخِ کبریٰ کہتے ہیں، کیوں کہ وہی تخلیق اول اور نور اول ہے جس سے پوری کائنات کی تخلیق عمل میں آئی ہے۔ وہ تخلیق کا نقطہ ٔ آغاز ہے ، جس کا ایک سرا خالق سے متصل ہے تو دوسرا مخلوق سے۔ع ادھر اللہ سے واصل ادھر مخلوق میں شامل

0 تبصرے

اپنی رائے پیش کریں

google.com, pub-3332885674563366, DIRECT, f08c47fec0942fa0