La Hawla Wala Quwwata Illa Billah Ki Haqeeqat

Alehsan Media
0

لاحول ولاقوۃ الاباللّٰہ کی حقیقت 
مولاناضیاء الرحمن علیمی 

اللہ تعالیٰ ہمارا اور سارے جہان کا پالنہار ہے اس کے باوجود اس کی ذات اور اس کے موجود ہونے پر ہمارا ایمان کامل نہیں یوں ہی اس کی صفات پر بھی ہمارا ایمان ناقص ہے ،یہی حال ایمانیات کی دوسری شاخوں کاہے۔
مثال کے طور پراللہ تعالیٰ کی صفات میں ایک صفت یہ ہے کہ اللہ ہراس بات پرقادرہے جس سے اس کی مشیت کاتعلق ہے۔ وہی اکیلا  قوت والاہے اور وہی حقیقی قدرت والاہے۔ اس کے ضروری معنی یہ ہیں کہ اللہ تعالیٰ کے علاوہ کوئی قادر حقیقی،قادرمطلق اورصاحب قوت نہیں ۔یہیں سے یہ معنی بھی نکلتے ہیں کہ قدرت حقیقی صرف اللہ تعالیٰ کی  لیے ہے۔ اس کوقرآن کریم میں اس طرح بیان کیاگیاہے :
’’لَاقُوَّۃَ اِلَّابِاللّٰہِ‘‘اوراسی کواحادیث کریمہ میں ’’لَاحَوْلَ وَلَاقُوَّۃَ اِلَّابِاللّٰہِ‘‘سے تعبیرکیاگیا ہے، اس کی بناپربندۂ مومن انفس و آفاق میں ظاہرہونے والی ہرتبدیلی کورب تعالیٰ کی قوت اوراس کی قدرت سے جانتاہے،اس تبدیلی سے اگرخود اس کی ذات میں یاکائنات میں کوئی مسرت بخش تبدیلی رونماہوتی ہے توبندۂ  مومن اس قادرمطلق اورانعام فرمانے والی ذات کاشکر بجالاتاہے ،اوراس کی حمدوثنا کرتاہے اوراسے صرف اس کافضل واحسان قراردیتاہے،اوراگراس تبدیلی سے کوئی بری بات سامنے آتی ہے تواس وقت بھی وہ بندہ اپنے رب سے غافل نہیں ہوتابلکہ وہ ’اِنَّالِلّٰہِ وَاِنَّااِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ‘(بے شک ہم اللہ ہی کے لیے ہیں اور اسی کی طرف رجوع کرنے والے ہیں۔) پڑھ کر ایک طرف اس بات کااعلان کرتاہے کہ کائنات میں رونماہونے والاخوفناک سے خوفناک واقعہ اس کورب تعالیٰ سے غافل اوردور نہیں کرسکتا،تودوسری طرف’’لَاحَوْلَ وَلَاقُوَّۃَ اِلَّابِاللّٰہِ‘‘ پڑھ کر اپنی ایمانی قوت کااعلان کرتاہے۔ اس کائنات رنگ وبومیں صرف ایک اللہ کی قوت اوراس کے تصرف کااقرار کرتاہے اورغیراللہ کی ساری قوتوں کاانکار کرکے مخلوق کے نفع وضرر سے اپنی بے نیازی کا اظہار کرتاہے،ساتھ ہی  اگراس تبدیلی کاظہور کسی مصیبت کی صورت میں ہوتاہے تواسے اپنی شامت نفس اورگناہوں کانتیجہ قراردیتاہے۔
لاحول کے ورد میں پنھاں اسرار  
لاحول ولاقوۃ الاباللہ ایک ایسا کلمہ ہے جس سے بندہ اللہ تعالیٰ کی بارگاہ میں اپنی خودسپردگی کااعلان کرتاہے،اس کے فیصلے کے سامنے سرتسلیم خم کرتاہے اور اس بات کااقرار کرتاہے کہ اللہ کے علاوہ اس کائنات کاکوئی صانع اور اس کے فیصلوں کو ٹالنے والا نہیں، درحقیقت بندہ کی قدرت میں کچھ بھی نہیں اوراللہ کے ماسواکاعالم میں کوئی تصرف نہیں ۔جب بندہ یہ اقرار کرے گا اور اس کا اعتقاد رکھے گا تووہ ثواب کامستحق ہوگااوریہ بہت ہی عمدہ قسم کاثواب ہوگا، جس طرح خزانہ سب سے عمدہ مال ہوتاہے اسی طرح اس کاثواب بھی سب سے عمدہ ہوگا،چنانچہ صحاح ستہ میں حضرت ابوموسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ اور دیگر اصحاب رسول صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت ہے کہ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
  أَلا أَدُلُّکَ عَلٰی کَنْزٍ مِنْ کُنُوزِ الْجَنَّۃِ ؟ قُلْتُ: بَلَی ، قَالَ : قُل لا حَوْلَ وَلاَ قُوَّۃَ إِلَّا بِاللَّہ۔(مسلم ج:۸، ص:۷۳) 
ترجمہ: کیامیں تمھیں جنت کے خزانوں میں سے ایک خزانے کے بارے میں نہ بتاؤں میں نے عرض کیا: کیوں نہیں یارسول اللہ ! آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: لَاحَوْلَ وَلَاقُوَّۃَ اِلَّابِاللّٰہِ پڑھا کرو۔
لاحول ولاقوۃ الاباللہ کے بارے میں احادیث میں وارد ہے کہ یہ ننانوے امراض کا علاج ہے۔(المعجم الاوسط، ج:۴، ص ۳۳)
یہ ظاہر ہے کہ وہ ننانوے امراض باطنی ہی ہیں،ان امراض کی تفصیلات میں نہ جاکر صرف اتنامعلوم کرلیناکافی ہے کہ ان سارے امراض کاتعلق خصوصیت کے ساتھ غیراللہ کے لیے قدرت وقوت اورنفع ونقصان کوثابت کرنے سے ہے، مثلاًاللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں: جس شخص نے گھر سے نکلتے وقت کہا:بِسْمِ اللّٰہِ تَوَکَّلْتُ عَلَی اللّٰہِ، (اللہ کے نام سے ،میں نے اسی پرتوکل کیا)لا حَوْلَ وَلا قُوَّۃَ إِلا بِاللَّہِ تواس سے کہاجائے گا کہ تمہارے لیے یہ کفایت کیاگیا اورتم کومحفوظ کردیاگیا اورتم سے شیطان کودور کردیا گیا۔ (ترمذی:حدیث نمبر ۳۴۲۶)
انسان چوں کہ جب اپنے گھر سے رخصت ہورہاہوتاہے تواعتقادی طورپر اس کے کمزور ہونے کابہت امکان ہوتاہے اورصورت حال یہ ہوتی ہے کہ اس کے دل میں طرح طرح کے شیطانی خیالات گردش کررہے ہوتے ہیں کہ میرے بعد میرے گھر کاکیاحال ہوگا،کوئی میرے مال واسباب کونقصان تونہیں پہنچائے گا اوراس طرح کے دوسرے بیہودہ خیالات دماغ میں ہوتے ہیں اور اس طرح وہ کہیں نہ کہیں غیر اللہ کے لیے حقیقی قدرت و قوت اور تاثیر ثابت کرتا معلوم ہو تا ہے۔ لہٰذا اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایاکہ: لاحول ولاقوۃ الاباللہ پڑھ لو۔ اس سے تمہاری تشویس دور ہو جا ئے گی۔ پڑھ لینے کایہاں مطلب یہ ہے کہ تم جس طرح اللہ تعالیٰ کی قدرت محض کااعتقاد رکھتے ہو،اوراس کااقرارکرتے ہو، اسی طرح گھرسے نکلتے وقت ایک بار پھر جب کہ تمہارے ذہن ودماغ میں بیہودہ خیالات گردش کررہے ہیں تواس کلمے کاازسر نواقرارکرکے اپنے اعتقاد کاازسرنواظہارکرلو،ماسوا کے نفع ونقصان سے آزاد ہوجائو، ساری قوتوں اورسارے منافع کوصرف اس ایک رب ذوالجلال کی طرف منسوب کروجوہروقت ساری مخلوق کانگہبان ہے، اسی طرح شیطانی چال ناکام ہوجائے گی، تم کامباب رہوگے اورشیطان ذلیل ورسواہوجائے گا۔
اس قسم کی بہت ساری احادیث ہیں جن میں مختلف مقامات پر’’لاحول ولاقوۃ الاباللہ‘‘ کے پڑھنے کاحکم دیا گیا ہے، ان سب کامقصود صرف اورصرف یہی ہے کہ اللہ تعالیٰ کی قدرت اورقوت والاہونے اورنفع وضرر کا مالک ہونے کے اعتقاد کی تجدید اورناموافق صورت حال میں غیر اللہ کی طرف مائل ہونے سے بندے کو روکا جائے ۔
رسمی ورد سے کوئی فائدہ نہیں
ان ساری تفصیلات کے بعداب ہم اپنی صورت حال کاجائزہ لیں کہ مختلف مواقع پرہم ’’لاحول ولاقوۃ الاباللہ‘‘ کس طرح پڑھتے ہیں اورا س ورد کے جوشرعی اورایمانی مقاصد ہیں ان کی تکمیل کرپارہے ہیں؟ چنانچہ ہم دیکھتے ہیںکہ’’ لاحول‘‘ پڑھنے کے جوایمانی مقاصد ہیں ان کی تکمیل بالکل ہی نہیں ہوپارہی ہے،مثلاًاگرہم کوئی بری خبر ، گدھے کی آواز ،اور کتے کا رونا سن لیتے ہیں یا بلی راستہ کاٹ کر چلی جاتی ہے توہم اس وقت ’’لاحول‘‘ پڑھتے ہیں، چوں کہ بری خبر سن کر بندہ رب سے غافل ہو جاتا ہے، کہیں نہ کہیں غیر اللہ کو قادر ، نافع اور ضار سمجھ لیتا ہے ، یوں ہی گدھے کی آواز ، کتے کا رونا اور بلی کا راستہ کاٹ جانا عرف میں منحوس سمجھا جاتا ہے اور اس کی وجہ سے گویا بندہ یہ یقین کر بیٹھتا ہے کہ ا ن باتوں سے اس کا کچھ بگڑ سکتا ہے، اس لیے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم اور ان کے وارثین نے یہ تعلیم دی کہ ان مواقع پر’’لا حول‘‘ پڑھ لیا کرو ،اس سے بد اعتقادی کی جڑ کٹ جائے گی اور صرف رب العالمین کے قادر و قوی اور نافع و ضار ہونے کے عقیدے کی تجدید اور غیر اللہ کی تردید ہو جائے گی ،لیکن جس طرح ہم ’’لاحول‘‘ پڑھتے ہیںاس سے کوئی فائدہ نہیں، کیوں کہ کسی بھی عمل کوایمانی اوراعتقادی طورپرانجام دیاجاتاہے یاتقلیدی طورپر یاپھررسمی طورپر، ہماری صورت حال یہ ہے کہ ہم دوسرے اعمال کی طرح ’’لاحول‘‘ بھی اللہ تعالیٰ کی قدرت مطلقہ کاکامل اعتقاد رکھتے ہوئے اوراس کااظہارکرتے ہوئے نہیں پڑھتے۔
 اب یہاں پرکوئی یہ نہ کہے کہ ایمان واعتقاد کاتعلق توقلب سے ہے پھرکسی کوکیاپتاکہ کون اعتقاد رکھتے ہوئے پڑھ رہاہے اورکون اس کے بغیر،کیوں کہ باطن میں کیاہے اس کاعلم ظاہری علامتوں کے ذریعہ ہوسکتاہے ، مثلاًاگرقلب میں اللہ کے قادرمطلق ہونے نفع وضرر کامالک ہونے کا اعتقادو ایمان راسخ ہوجائے اورپھر بری خبر سن کر یا دوسرے مواقع پر لاحول پڑھاجائے کہ بندہ لاحول پڑھنے کے بعد پرسکون ہو جائے گا اور اس کا حزن وملال دور ہو جائے گا اور وہ اللہ تعالیٰ کی طرف رجوع کرتااورغیراللہ سے اپنارشتہ توڑتانظرآئے گا،لیکن ہمارا حال یہ ہے کہ لاکھ’’ لاحول‘‘ پڑھنے کے بعدبھی اس کااثر نظرنہیں آتابلکہ ہم اورزیادہ غیراللہ کی قوت کااقرار کرتے ہوئے اوراس کے نفع ونقصان کوتسلیم کرتے ہوئے معلوم ہوتے ہیں اوراس کی قوت اوراس کے ضرر کودورکرنے اور اس کے برے اثر کی کاٹ کے لیے’’ لاحول‘‘ پڑھتے ہیں جب کہ قوت صرف اللہ تعالیٰ کی ہے اورنفع ونقصان کامالک صرف اللہ ہے، لہٰذا یہ کہاجاسکتاہے کہ ہم خالص ایمان کے ساتھ لاحول نہیں پڑھتے۔
بہت سے لوگ تقلیدی طورپر لاحول پڑھتے ہیں،انھیں لاحول کی حقیقت کی سمجھ نہیں ہوتی لیکن چوں کہ انھوں نے اپنے بڑوںکومختلف مواقع پرایساکرتے دیکھا تھا لہٰذا وہ بھی ایساہی کرتے ہیں، ایسے لوگ بھی غنیمت ہیں اور عنداللہ پیروی کے سبب اجرکے مستحق ہوں گے،لیکن اکثر لوگ صرف رسمی طورپرلاحول پڑھتے ہیں،انھیں نہ اس کلمے کی حقیقت کاعلم اور اس کی معرفت  ہوتی ہے اورنہ ہی وہ صالحین کی تقلید کرتے ہیں بلکہ جب انھیں اپنی دنیا بگڑتی نظرآتی ہے یامخلوق سے نقصان کااندیشہ ہوتاہے توایسے میں اس امیدسے یہ کلمہ پڑھتے ہیں کہ شاید وہ نقصان دورہوجائے اوران کی دنیا بگڑنے سے بچ جائے۔ انھیں دین سے کوئی لگاؤ نہیں ہوتا وہ’’ واتبع ہواہ‘‘ (خواہش کے پیروکار)کے زمرے میں شامل ہوتے ہیں، انھیں آخرت میں اس عمل پر کوئی حصہ نہیں ملے گا،ایسے لوگ شرک خفی میں مبتلاہیں ، اوران کامعاملہ حدسے آگے بڑھاہواہے۔
حاصل یہ ہے کہ’’ لاحول ولاقوۃ الاباللہ‘‘ ایمان کے خزانوں میں سے ایک خزانہ ہے،غیراللہ سے آزادی کاپروانہ ہے،اللہ تعالیٰ کی جانب رجوع کازینہ ہے اورشیطان کی مکروفریب اوراس کی گمراہیوں سے نجات کاوسیلہ ہے۔اللہ تعالیٰ ہم سب کو’’ لاحول ولاقوۃ الاباللہ‘‘ کے ورد کی برکت سے اس کی حقیقی فہم اور اس کی معرفت عطافرمائے ،اسے ہمارے کمال ایمان کاذریعہ بنائے اور ہمیں اپنی ذات و صفات کا عارف بنا ئے ۔(آمین) 



Post a Comment

0Comments

اپنی رائے پیش کریں

Post a Comment (0)

#buttons=(Accept !) #days=(20)

Our website uses cookies to enhance your experience. Check Now
Accept !