Deewan-e-bu-Saeed

Alehsan Media
0



سوا اُس کے نہیں کوئی
جنون عاشقی میں بے نیاز رنگ و بو ہوجا
آجام بکف وجد میں پھردھوم مچائیں
ماہ مکی صنما نیّر مدنی صنما
جلوۂ نورخدا ہوں کوئی دیکھے تو ذرا
صبح امید مسکرائی ہے
شان کبریائی ہے جلوۂ خدائی ہے
اک نئی دنیامحبت کی بسائے کوئی
کس نے سکھایاتجھ کوانداز خسروانہ
مارایت شیا احسن واللہ کیانور بھری توری صورت ہے
بے خودی میں پائے بوسی یاکہ سجدہ کیاکروں
ادائے نازش دوراں مرے دل سے کوئی پوچھے
معراج میں جبریل سمجھ پائے نہ جس کو
یہ فیضان محبت کا ہے عالم 
تو ہی تو ہیقل ھواﷲ احد
ادب سے دیکھئے آل نبی کی چادرہے
رشحات
اس مالک کے سواجگت میں نہیں کوئی دوجاکرتار
نبین کے سلطان محمدﷺ
عربی کنھیا کے پوجن پیّاں
شاہ نجف کی پریم گلی
رمجھم برسے نورتوری نگری میں
چشت کنواں کا نرمل پانی 
مدھ بھری گاگر سیس پہ دھرکے 
سر دھر گاگر میں تو چلی
سردھر گاگر میں دیوانی
چھلکت جائے گگریاہمری
کاسے کہوں بھگوان گجب ہوئیگا
 روک نہ باٹ ہماری گگریا سر بھاری
ہٹوجائو رے مراری کہیں بھیج نہ جائے موری ساری
خواجہ عارف صفی کے دوارہوری کھیلن آئی نار
اب تو کھول کے پٹ گھونگھٹ کے 
مچ گئی پھاگ جر گئی ہوری
چرنن سیس نواؤ سکھی رے
عارف پیاکی دیکھو نگریا
بارے بالم بانکے یار بیری تورکوانے لوٹا
کرپا کرومہاراج معین الدین
میں بلہاری عربی سنوریا
الکھ نرنجن کی گت نیاری لکھ لکھ روپ دکھاوت ہے
موری سنومورے آقاصفی جی
ایسو پیا نے چھب دکھلائی
ہردَے بیچ سمائے گیو
مہمااپرم پارگروکی مہمااپرم پاربندے













Post a Comment

0Comments

اپنی رائے پیش کریں

Post a Comment (0)

#buttons=(Accept !) #days=(20)

Our website uses cookies to enhance your experience. Check Now
Accept !