دیوانِ بوسعید
|
:کتاب
|
:نتیجۂ فکر
|
|
:اشاعت
|
|
:ناشر
|
سوا اُس کے نہیں کوئی
|
|
جنون عاشقی میں بے نیاز رنگ و بو ہوجا
|
|
آجام بکف وجد میں پھردھوم مچائیں
|
ماہ مکی صنما نیّر مدنی صنما
|
جلوۂ نورخدا ہوں کوئی دیکھے تو ذرا
|
صبح امید مسکرائی ہے
|
شان کبریائی ہے جلوۂ خدائی ہے
|
اک نئی دنیامحبت کی بسائے کوئی
|
کس نے سکھایاتجھ کوانداز خسروانہ
|
مارایت شیا احسن واللہ کیانور بھری توری صورت ہے
|
بے خودی میں پائے بوسی یاکہ سجدہ کیاکروں
|
ادائے نازش دوراں مرے دل سے کوئی پوچھے
|
معراج میں جبریل سمجھ پائے نہ جس کو
|
یہ فیضان محبت کا ہے عالم
|
تو ہی تو ہیقل ھواﷲ احد
|
ادب سے دیکھئے آل نبی کی چادرہے
|
رشحات
|
اس مالک کے سواجگت میں نہیں کوئی دوجاکرتار
|
نبین کے سلطان محمدﷺ
|
عربی کنھیا کے پوجن پیّاں
|
شاہ نجف کی پریم گلی
|
رمجھم برسے نورتوری نگری میں
|
چشت کنواں کا نرمل پانی
|
مدھ بھری گاگر سیس پہ دھرکے
|
سر دھر گاگر میں تو چلی
|
سردھر گاگر میں دیوانی
|
چھلکت جائے گگریاہمری
|
کاسے کہوں بھگوان گجب ہوئیگا
|
روک نہ باٹ ہماری گگریا سر بھاری
|
ہٹوجائو رے مراری کہیں بھیج نہ جائے موری ساری
|
خواجہ عارف صفی کے دوارہوری کھیلن آئی نار
|
اب تو کھول کے پٹ گھونگھٹ کے
|
مچ گئی پھاگ جر گئی ہوری
|
چرنن سیس نواؤ سکھی رے
|
عارف پیاکی دیکھو نگریا
|
بارے بالم بانکے یار بیری تورکوانے لوٹا
|
کرپا کرومہاراج معین الدین
|
میں بلہاری عربی سنوریا
|
الکھ نرنجن کی گت نیاری لکھ لکھ روپ دکھاوت ہے
|
موری سنومورے آقاصفی جی
|
ایسو پیا نے چھب دکھلائی
|
ہردَے بیچ سمائے گیو
|
مہمااپرم پارگروکی مہمااپرم پاربندے
|
|
اپنی رائے پیش کریں