Jamia Arifia

Alehsan Media
1

خانقاہ عالیہ عارفیہ کے صاحب سجادہ عارف باللہ داعی اسلام شیخ ابوسعیدشاہ احسان اللہ محمدی صفوی دام ظلہ العالی نے قوم وملت کی رہنمائی اور شریعت وطریقت کے جامع افراد تیارکرنے کی غرض سے۱۹۹۳ء میں خانقاہ کے روحانی احاطے میں اس جامعہ کی بنیادرکھی اورــ’’الجامعۃ العارفیہ صفیۃ العلوم‘‘نام رکھا۔پھر۲۰۰۶ء میں حضرت نے اس نام کومختصر کرکے’’جامعہ عارفیہ‘‘کردیا۔جامعہ کا تعلیمی سفر اس وقت’’شاہ صفی میموریل ٹرسٹ‘‘کی ذیلی تنظیم ’’خانقاہ عارفیہ ویلفیئر سوسائٹی‘‘کے زیرنگرانی جاری ہے۔ اس مختصر سی مدت میں جامعہ اپنی دعوتی، تبلیغی اورعلمی خدمات کی بنیادپرملک وبیرون ملک میں متعارف ہوچکاہے۔اس وقت جامعہ اپنی ایک درجن سے زائد شاخوں کی نگرانی کے ساتھ سیکڑوں طلبہ کے قیام وطعام اورجدید طریقۂ تعلیم کے مطابق مفیدترتعلیم وتربیت کے انتظام وانصرام میں مصروف ہے۔ باصلاحیت،مخلص اورمتحرک وفعال اساتذہ کی ٹیم ان طالبان علوم نبویہ کواسلامی وعصری علوم وفنون اورنبوی اخلاق سے آراستہ کرنے میں لگی ہوئی ہے-جامعہ عارفیہ اپنی تمام ترتعلیمی سرگرمیوں کے ساتھ ساتھ تعمیروتوسیع کے منازل بھی مسلسل طے کررہاہے۔
 جامعہ عارفیہ کے قیام کے پس منظر میں کئی اہم مقاصد ہیں۔ان میں سب سے اہم جامعہ کے ذریعے ایسے افراد پیدا کرنا ہے جوموجودہ اصرافیت، مادیت،بےدینی، بےعملی،مذہبی منافرت اوراصرارو تشدد پسندی کے ماحول میں اخلاص ، محبت اور عدم تشددکے ساتھ خود دین پر عامل ہوں اور دوسروں کو حکمت و موعظت کے ساتھ اس کی دعوت دیں۔ ایسے فقہا پیدا کرنا ہے جو ذوق تصوف کے آشنا اور فن حدیث سے واقف ہوں، اور ایسے ارباب تصوف پیدا کرنا ہے جن کی فقہی نزاکتوں اور کلامی باریکیوں پر نظر ہو ، جن کی عصر حاضر کو ضرورت ہے۔بانی ادارہ کی کوشش ہے کہ جامعہ کے فارغین میں دین کی معرفت کے ساتھ زمانے کی بصیرت پیدا ہوجس کا موجودہ زمانے میں بالعموم فقدان نظر آتا ہے۔جامعہ اپنے ان اہداف کے حصول کی طرف نہایت خاموشی اور مستعدی سے کوشاں ہے جس کے مثبت نتائج سامنے آرہے ہیں۔
Tags

Post a Comment

1Comments

اپنی رائے پیش کریں

  1. Allah Is Jamia Ko Khub Taraqqi Ata Kare Aur Yahan Se Deen Ki Rahnaumai Karne Wale Afraad Paida Farmaye

    ReplyDelete
Post a Comment

#buttons=(Accept !) #days=(20)

Our website uses cookies to enhance your experience. Check Now
Accept !