Shah Safi Academy

شاہ صفی اکیڈمی
عارف باللہ داعی اسلام حضرت شیخ ابوسعید شاہ احسان اللہ محمدی صفوی دام ظلہ العالی کے حکم سے۲۰۰۸ء میں ’’شاہ صفی اکیڈمی‘‘کا قیام عمل میں آیا، جس کاخاص ہدف تحقیق و تدوین، تخریج وترجمہ اور تسہیل و تشریح کے ساتھ جدید طرز پرتصوف وسلوک کی قدیم کتابوں کی اشاعت اورجدیدعلمی وفکری اور عوامی و اصلاحی صوفیانہ لٹریچر کوعام کرناہے ۔ 
 اکیڈمی کا دفتر خانقاہ عارفیہ میں ہے ۔اکیڈمی ایک متحرک و فعال عملہ اور اہل علم و قلم کی ایک ٹیم کے ساتھ اپنا علمی و اشاعتی سفر جاری رکھے ہوئے ہے۔اکیڈمی کی علمی منصوبہ بندی، تحقیق و تصنیف اور مطبوعات کی ترتیب و تالیف اور ایڈیٹنگ کے حوالے سے اکیڈمی ٹیم ذمہ دار ہے جب کہ طباعت، اشاعت اور سرکولیشن کی ذمہ داری اور آمد و خرچ کا حساب اشاعتی عملہ کے حوالے ہے۔

 اکیڈمی نے ۲۰۱۰ء میںتصوف پرتحقیقی ودعوتی مجلہ کتابی سلسلہ الاحسان الٰہ آباد کی اشاعت شروع کی۔ اب تک اس کے عربی میںچار اور اردو میں آٹھ وقیع شمارے منظرعام پر آچکے ہیں اوراہل علم ودانش سے خراج تحسین حاصل کرچکے ہیں۔۲۰۱۱ء میں عارف باللہ داعی اسلام شیخ ابوسعید شاہ احسان اللہ محمدی صفوی مد ظلہ العالی کی مثنوی نغمات الاسرار فی مقامات الابرارکا جدید ایڈیشن تشریحی حواشی کے ساتھ اکیڈمی نے شائع کیا۔اس کے علاوہ ـ’’ خانقاہ صفویہ : تاریخ و خدمات کا اجمالی جائزہ ‘‘ بھی اکیڈمک انداز میں منظر عام پر آچکی ہے ۔ 
اکیڈمی کی طرف سےعام فہم اردوزبان میںایک خالص دینی و اصلاحی رسالہ ماہ نامہ خضرراہ (اردو اور ہندی)بھی شائع کیا جا رہا ہےجو اردوداں طبقے کواپنی طرف تیزی کے ساتھ متوجہ کررہاہے۔ اس کے علاوہ قدیم صوفیہ کی بعض اہم تصنیفات جواب تک تشنۂ طبع تھیں، مثلاًعلامہ قطب الدین دمشقی کے مشہور متن تصوف الرسالۃ المکیہ کی مشہورغیرمطبوعہ شرح مجمع السلوک از شیخ سعد خیرآبادی کی تحقیق تخریج اور ترجمہ کے ساتھ اور الرسالۃ المکیۃ جو تصوف کی اہم متن ہے اس کی اشاعت ہوچکی ہے ۔خزانۃ الفوائد الجلالیہ(خزانہ جلالیہ) کے تحقیق و تدوین اور اردو ترجمے کا کام بھی تقریباً مکمل ہونے والا ہے ۔ اس کے ساتھ ہی اسرار التوحید فی مقامات ابی سعید،مرج البحرین ، سبع سنابل ، فوائد سعدیہ اور تکمیل الایمان وغیرہ تصوف کی دیگر اہم کتابوں کی جدید اشاعت اکیڈمی کے اشاعتی منصوبے میں شامل ہے اور مذکورہ کتابوں میں کئی ایک پر بحمدہ تعالیٰ کافی کام بھی ہوچکا ہے۔

1 Comments

  1. پاکستان میں رسالوں کی دستیابی کہاں ممکن ہے
    ahsan.jpes@gmail.com

    ReplyDelete

اپنی رائے پیش کریں