Khizr-e-rah Monthly ➤
khizr-e-rah-Sep-2015➤
Irfani Majlis Download_Pdf
آج کل تو لوگوں نے بیعت کرنے کے مختلف طریقے ایجاد کر لیے ہیں جن طریقوں کے مطابق کیے ہوئے بیعت کو بیعت تبرک کہنا بھی مناسب نہیں ہے ، ان جدید طریقوں کا استعمال اپنا گروہ بڑھانے کے لیے تو ٹھیک ہے ،اگر کوئی اس کو اصل بیعت خیال کرتاہے تو غلط ہے،کیوںکہ اصل بیعت اور حقیقت بیعت کے حصول کےلیےصحبت اور تربیت ناگزیر ہے۔
بیعت کی حقیقت
۲۸؍ اپریل ۲۰۱۴ ء / ۲۷ ؍جمادی الاخریٰ ۱۴۳۵ھ بروز پیر، مرشدی حضور داعی اسلام
ادام اللہ ظلہ علیناکی خدمت میںفقیراورمحب گرامی مولانا شہباز مصباحی بھی حاضرتھے ۔دورانِ گفتگو
بیعت وارادت کی بات آئی ۔آپ نے فرمایا کہ بیعت کا اصل مقصدتزکیہ ٔباطن ، تصفیۂ قلب اوررضائے الٰہی کا حصول ہے،جو واجب ہے اور یہ بغیر صحبت و تربیت کے مشکل ہے۔ رسم بیعت یعنی جس طریقے سے
صوفیا ومشائخ بیعت لیتے ہیں وہ سنت ہے،جب کہ حقیقت ِبیعت واجب ہے۔
آج کل تو لوگوں نے بیعت کرنے کے مختلف طریقے ایجاد کر لیے ہیں جن طریقوں کے مطابق کیے ہوئے بیعت کو بیعت تبرک کہنا بھی مناسب نہیں ہے ، ان جدید طریقوں کا استعمال اپنا گروہ بڑھانے کے لیے تو ٹھیک ہے ،اگر کوئی اس کو اصل بیعت خیال کرتاہے تو غلط ہے،کیوںکہ اصل بیعت اور حقیقت بیعت کے حصول کےلیےصحبت اور تربیت ناگزیر ہے۔
Related Article
خضرِراہ، ستمبر ۲۰۱۵ء
0 تبصرے
اپنی رائے پیش کریں