حاملین قرآن بنیں

ایمان بالقرآن کے کئی تقاضے اور مطالبے ہیں، مثلا:تلاوت قرآن ،فہم قرآن ،سماعت قرآن ،عمل بالقرآن وغیرہ ۔ان میں سب سے مشکل امر عمل بالقرآن ہے ،تالیٔ قرآن بننا،سامع قرآن بننا،مفسر قرآن بننا ،آسان ہے ،مگر حامل قرآن بننا مشکل ہے ،کیوں کہ تلاوت کرنا ،قرآن سننا،تفسیر بیان کر نا،عمومی طورپر سب کے لیے آسان ہے ،مگر قرآنی ہدایت و ارشاد کے مطابق خود کو ڈھال لینا سب کے بس کا روگ نہیں ۔ جیسے دین کی باتیں بیان کرنا آسان ہے مگر اُن پر عمل پیراہونا مشکل ہے ۔
حالاں کہ قرآن کا اصل مقصد یہی ہے کہ اس کا قاری قرآن کے بتائے ہوئے راستوںپرگامزن ہو جائے ۔ قرآن کی تلاوت ،سماعت اور فہم سے بھی یہی مقصود ہے کہ لوگ صرف قرآن کےقرا وسامعین اور و مفسرین ہی بن کر نہ رہ جائیں، بلکہ قرآن کےحاملین بنیں ۔ یعنی اپنی زندگی میں قرآن کے تقاضے کے مطابق ایسی تبدیلی پیداکریں کہ فعل و عمل ، حالت و کیفیت ،کردار وگفتار ،خصلت وسیرت ،سب میں قرآن کی عملی تصویر دکھائی دے ۔
خضرِ راہ ، مئی ۲۰۱۶ء
(ترتیب :امام الدین سعیدی)
0 تبصرے
اپنی رائے پیش کریں