Wahi Aur Kashf Mein Farq

google.com, pub-3332885674563366, DIRECT, f08c47fec0942fa0
وحی اور کشف میں فرق 

 عصر کی نماز سے فارغ ہونے کے بعدحضور داعی اسلام ادام اللہ ظلہ علینا کی خدمت میں حاضر ہونے کا موقع میسر آیا ۔حاضرین آپ کے روحانی فیوض اوربابرکت ارشادات سے محظوظ ہورہے تھے۔راقم الحروف نے موقع پاکر بطور استفسار یہ مسئلہ پیش کیا: 
حضور! وحی اورکشف میں کیا فرق ہے؟ آپ نے سوال سن کر ایک شخص کو کمرے کا دروازہ بندکرنے اور پردہ گرانے کا حکم دیا ۔ جس کےنتیجےمیں کمرے میں ہلکا اندھیرا چھا گیا۔اس کے بعد حضرت نے میری جانب متوجہ ہو کر ارشاد فرمایاکہ جو فرق اس اندھیرے اور دن کے اجالے میں ہے ٹھیک وہی فرق کشف اور وحی میں ہے۔دن کے اجالے میں بھی چیزیں دکھائی دیتی ہیں اور ہلکی سی تاریکی میں بھی دکھا ئی دیتی ہیں، مگر جس قدرواضح اور صاف دن کے اجالے میں دکھائی دیتی ہیں اس قدر معمولی اندھیرے میں نظر نہیں آتیں ۔ٹھیک اسی طرح وحی کے ذریعے جوعلم و یقین حاصل ہوتا ہے اس کا یقینی و قطعی ہو نا روز روشن کی طرح واضح ہو تا ہے ، مگر اس درجے کا یقین و اذعان کشف میں نہیں ہوتا۔ گو یا وحی کا نور آفتاب نیم روز کی طرح ہے جب کہ وحی کے مقابلے میں کشف والہام کی مثال دھندھلی روشنی کی طرح ہے جس میں شئے نظر تو آتی ہے مگر اس کی صاف صورت نظر نہیں آتی ۔
 اسی وجہ سے اہل اللہ کا عقیدہ ہے کہ جب کسی کو کشف ہو تو اُسے چاہیے کہ اُسے کتاب وسنت پر پیش کرے۔ اگر خلا ف پائے تو فورا ً مسترد کردے ورنہ اس کو درست جانے۔
خضرِراہ ، ستمبر ۲۰۱۶ء
(ترتیب : محمد ذکی)

0 تبصرے

اپنی رائے پیش کریں