سیدسراواں الہ آبادمیں ’’عالمی امن و شانتی کا پیغام انسانیت کے نام‘‘ کے عنوان سے منعقد کانفرنس میں علما کا اظہار خیال
ہزاروں کی تعداد میں مختلف مذاہب کے لوگوں نے شرکت کی ۔
پریس ریلیز/سیدسراواں، الہ آباد/۱۲دسمبر۲۰۱۶
حضرت آدم علیہ السلام سے لے کر نبی آخرالزماں ﷺ تک جتنے بھی انبیا وپیغمبران اس دنیامیں تشریف لائے ،وہ سب کے سب انسانوں کو توحید اور انسانیت کی دعوت دینے کے لیے آئے تھے،نبی آخرالزماں جناب محمد رسول اللہ ﷺ تمام انسانیت کے لیے رحمت بن کر آئے تھے ، صرف مسلمانوں کے لیے رحمت نہیں تھے ،آپ ﷺ نےبندوں کواس کے حقیقی خالق ومالک سے متعارف کرایا اوران کے رشتے کوان کے خالق حقیقی سےجوڑا،ان کے اوپر نازل ہونے والی کتاب قرآن مجید بھی کسی خاص قوم وملت کے لیے نہیں بلکہ تمام انسانوں کے لیے ہدایت کاپیغام ہے،جسے اللہ نےانسانوں کو ان کے بھولے ہوئے سبق یاد دلانے کے لیے نازل فرمایاتھا۔مگرافسوس کہ ہم نےرسول کی سیرت کو بھی چھوڑدیااوراللہ کے قوانین کو بھی طاق پر رکھ دیا۔ان خیالات کا اظہار مفتی محمد کتاب الدین رضوی نائب پرنسپل جامعہ عارفیہ ،سید سراواں، الٰہ آباد نے فرمایا۔
مفتی صاحب نے اپنے خطاب کے آخر میں کہا کہ ہم میں سے ہر شخص اپنے مستقبل کے لیے پریشان ہے اور مستقبل کا پلان کر رہا ہے، لیکن کیا ہمارا مستقبل موت کے ساتھ ختم ہوجاتا ہے؟ رسول اللہ ﷺ نے جو زندگی کا تصور دیا ہے وہ انتہائی جامع ہے، جو زندگی اور مابعد زندگی کے لیے مکمل رہ نما ہے۔ یہ تصور اور یہ نظام صرف مسلمانوں کے لیے نہیں بلکہ پوری انسانیت کے لیےدعوت فکر وعمل ہے۔
Naqeebu sufia Mufti Kitabuddin Razwi |
جامعہ عارفیہ کے ایک دوسرے استاذ مولانا ضیاءالرحمان علیمی نے بھی سیرت رسول پر خاص خطاب کیا ۔ انھوں نے کہا کہ اللہ تعالیٰ نے رسول اللہ ﷺ کوامن و انسانیت کا سفیر بنایا۔ مولانا نے حدیث رسول کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ مسلمان وہ ہے جس کے ہاتھ اور زبان سے پوری انسانیت محفوظ ہو۔ جو ایسا نہیں ہے وہ صحیح معنوں میں مسلمان نہیں ہے۔اس لیے کسی بھی ظلم، تشدد، انتہا پسندی اور دہشت گردی سے اسلام کا کوئی رشتہ نہیں ہے۔
خانقاہ عارفیہ کے احاطے میں عیدمیلادالنبی ﷺکے موقع پر منعقد ہونے والےاس اجلاس کے خصوصی خطیب مولانا عارف اقبال مصباحی مدھوبنی بہارنےکہا کہ اگر پیغمبر اسلام کے دیے ہوئے قوانین پر عمل ہو تو ہندوستان کرپشن، عورتوں کے عدم تحفظ، بھوک مری اور اس قسم کے امراض سے اور تمام طرح کی ادھرمی پن اور مذہب بیزاری اور مذہب کے نام پر تشدد سے محفوظ ہوسکتا ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ رسول اللہ ﷺ تکمیل اخلاق کے لیے آئے تھے۔ عدل و انصاف کو نافذ کرنے کے لیےآئے تھے اور اس سلسلے میں انھوں نے کوئی تفریق نہیں کی۔ مسلم غیر مسلم سب کے ساتھ محبت اور رواداری کا سلوک کیا۔ مولانا نے کہا کہ اسلام نے پہلی جمہوری رہاست کی عملی تصویر پیش کی اور جمہوری ریاست میں مذہب کے نام پر سیاست یا مذہب کے نام پر کسی بھی اقلیت کے ساتھ کسی طرح کی ناانصافی جائز نہیں۔ اکثریت چاہے مسلمانوں کی ہو یا غیر مسلموں کی، ان پر فرض ہے کہ اقلیت کا پورا خیال رکھیں اور ان کے تمام مذہبی، سیاسی اور سماجی حقوق کا خیال رکھیں۔
![]() |
Khateebu sufia Allama Maulana Arif Eqbal Misbahi |
![]() |
maulana Arif Eqbal Misbahi |
مولانا مصباحی نے کہا کہ خانقاہ عالیہ عارفیہ جہاں آج ہم سب جمع ہیں، یہاں صدیوں سے پیغمبر امن و سلام کی تعلیمات کی تبلیغ کی جارہی ہے اور اب دورِ حاضر کے عظیم صوفی، داعی اسلام عارف باللہ شیخ ابو سعید محمدی صفوی کی عارفانہ و داعیانہ قیادت میں صوفی سنٹر کے بینر تلے اس انسانیت ساز مشن کو انسانیت کی بھلائی کی پیشِ نظر مسلسل فروغ دیا جارہا ہے ۔
maulana Mujiburrahman Alimi Azhari |
ہرسال کی طرح اس سال بھی یہ پروگرام شاہ صفی میموریل ٹرسٹ کے زیر اہتمام ’’ عالمی امن و شانتی کا پیغام انسانیت کے نام ‘‘ کے عنوان سے نہایت تزک واحتشام کے ساتھ منعقد ہوا، اور حضرت داعی اسلام نے اس پروگرام کی صدارت وسرپرستی فرمائی۔قرب وجوار کے ہزاروں لوگوں نے اس پروگرام میں شرکت کی،عوام کے علاوہ علماو عمائدین قوم وملت بلاتفریق اس اجلاس میں شریک ہوئے ،اورپیغمبر امن شانتی جناب محمدرسول اللہﷺ کی تعلیمات کے مطابق اپنی باقی زندگی گزارنے کا عزم کیا ۔اس موقع پر معمول کے مطابق شاہ صفی میموریل ٹرسٹ کی طرف سے لنگر عام کا انتظام بھی کیا گیا تھا۔
Akhtar Tabish Saeedi |
Hasan Saeed Safwi, Mahboobullah Baqai, Ghulam Mustafa Azhari |
![]() |
Junaid Misbahi |
![]() |
Maulana Rifat Raza Noori |
0 تبصرے
اپنی رائے پیش کریں