Fazl Se Apne Mujhe Kar De Ghani / Bus Ik Chashm e Rahmat Ke Muhtaj Hain Hum

 حمد و مدح
فضل سے اپنے مجھے کر دے غنی

 التجا کس سے کروں تیرے سوا 
یا الٰہی کر مری حاجت روا 

درد میری تجھ سے کچھ پنہاں نہیں 
ہے ترا لطف و کرم اس کی دوا 

فضل سے اپنے مجھے کر دے غنی 
تو غنی ہے میں فقیر بے نوا

مجھ کو اس عالم سے کر دے بے نیاز
 دور ہو دل سے مرے حرص و ہوا

 آتش دوزخ سے ایمن رکھ مجھے 
ہو مری قسمت میں جنت کی ہوا 

تجھ سے ہے امید بخشش کی مجھے 
 ہے تیرا محبوب میرا پیشوا

 حشر میں جھٹ پٹ وہاں پہنچے تراب 
ہو جہاں قائم محمد کا لوا
شاہ تراب علی قلندر قدس سرہ
بس اک چشم رحمت کے محتاج ہیں ہم

 بس اک چشم رحمت کے محتاج ہیں ہم
 شفیع الوریٰ رحمت ہر دو عالم

 ترا ذکر ذکرِ خدا یا محمد ﷺ 
ترا اسم ہے با خدا اسم اعظم

 اگر تو نہ ہوتا توکچھ بھی نہ ہوتا
حیات دو عالم ترے دم سے قائم 

ترا جسم اقدس ہے نور مجسم 
تجلیٔ حق باعث خلق آدم

 ترا نام صل علیٰ یا محمد ﷺ 
سکون دل و راحت جان عالم 

یہ سب پیر و مرشد کا ہے فیض ورنہ 
 کہاں بارگاہ رسالت کہاں ہم 

سعیدؔ اللہ اللہ خدا کا مقرب 
غلام غلامانِ شاہ دو عالم
 شیخ ابو سعید شاہ احسان اللّٰہ محمدی

0 تبصرے

اپنی رائے پیش کریں

google.com, pub-3332885674563366, DIRECT, f08c47fec0942fa0