Asrar e Haqeeqat Ke Khabardar Jo Hote / Mere Aqa Mere Sarkar Madine Wale


اسرار حقیقت کے خبردار جو ہوتے

گر کون و مکاں مظہر نیرنگ نہ ہوتا
ہر آن میں اس کا یہ نیا ڈھنگ نہ ہوتا

ہوتا نہ اگر اس کے تماشے میں تحیر
حیرت سے میں آئینہ نمط دنگ نہ ہوتا

گر شان پیمبر کی ابو جہل پہ کھلتی
اسلام کے لانے میں اسے ننگ نہ ہوتا

اسرار حقیقت کے خبردار جو ہوتے
ہفتاد و دو ملت میں کبھی جنگ نہ ہوتا

امکان کے باہر ہے تری کنہ کا پایا
ورنہ دل آگاہ مرا تنگ نہ ہوتا

گر پردۂ غفلت کو تو ہم سے نہ اُٹھاتا
اے عشق نیازؔ آگے ترے سنگ نہ ہوتا

حضرت نیاز احمد  نیازؔ  بریلوی رحمۃ اللہ علیہ

نعت شریف 

میرے آقا مرے سرکار مدینے والے
آپ پہ صدقہ ہے گھربار مدینے والے

سر بسر احمد مختار مدینے والے
آپ ہیں نبیوں کے سردار مدینے والے

پنجتن پاک کا آیا ہوں وسیلہ لے کر
تیری سرکار میں سرکار مدینے والے

بس یہی ایک تمناہے کہ مرتے د م تک
میں رہوں آپ کا بیمار مدینے والے

من راٰنی کے  اشارے  سے  یہ معلوم ہوا
دید حق ہے ترا دیدار مدینے والے

کون سمجھے گا حقیقت میں بجز ذاتِ خدا
مرتبہ آپ کا سرکار مدینے والے

آپ کے نام کے صدقہ ہے ابھی تک زندہ 
سعیدؔ ِ بے خود و سرشار مدینے والے

وردِ جاں ہے سعیدؔاب آٹھوں پہرمیرے لیے
آپ کے نام کی تکرار مدینے والے

شیخ ابو سعید شاہ احسان اللّٰہ محمدی

0 تبصرے

اپنی رائے پیش کریں

google.com, pub-3332885674563366, DIRECT, f08c47fec0942fa0