مرشدکی اطاعت
علی انور
فقیری اور درویشی یعنی طریقت اور سیر الی اللہ کی راہ میں مرشد کے بغیر کوئی چارہ نہیں ہے ۔پیر و مرشد کی محبت اور ان کی اطاعت ہی کے ذریعے یہ پر خطرراہ بڑی آسانی سے طے ہو پاتی ہے۔ پیر و مرشد کی عظمت کے لیے وہی کافی ہے جو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ :’’الشیخ فی اھلی کالنبی فی امتی۔‘‘ یعنی اپنے مریدین کے درمیان شیخ کا وہی مقام ہوتا ہے جو نبی کا اپنی امت میں ہوتا ہے ۔
یہ حضرات نائب رسول ہوتے ہیں اور نائب منیب کے حکم میں داخل ہوتا ہے۔ اللہ تعالیٰ نے حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا احترام کرنے کی تعلیم اس طور پر دیا ہے کہ آپ کی آواز پر آواز بلند کرنے سے تمام اعمال برباد ہو جاتے ہیں۔ اس فرمان سے ظاہر ہے کہ احترام رسالت مآب صلی اللہ علیہ وسلم تمام نیکیوں کی اصل ہے اور دوسری تمام نیکیاں اس کے بعد ہیں ،اسی طرح پیر و مرشد کے احترام و محبت اور اطاعت کو جملہ کاموں میں اہمیت حاصل ہے۔ اللہ تعالیٰ کے اسما میں ایک اسم ہادی بھی ہے، اس نے اپنے حبیب صلی اللہ علیہ وسلم کو بھی ہادی بنایا ہے اورمشائخ عظام سے بھی لوگوں کو ہدایت ملتی چلی آرہی ہے۔ ان تینوں کو علاحدہ علاحدہ دیکھنا اور جاننا تفریق کی راہ ہے ، توحید کی راہ نہیں۔ حقیقت یہ ہے کہ حضور پرنور صلی اللہ علیہ وسلم،اللہ کی ذات و صفات کے اصل مظہر ہیں، اس لیے اسم ہادی کے بھی کامل مظہر ہیں۔ حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم کا وجود اللہ کے نور سے ہے اور کائنات کا ذرہ ذرہ آپ کے نور پاک کی جلوہ گاہ ہے، جیسا کہ اللہ کے ایک ولی فرماتے ہیں:
دنیا کا ہر ذرہ شیشہ نظر آتا ہے
ہر شی میں محمد کا جلوہ نظر آتا ہے
اولیائے کاملین فنا فی الرسول ہو کر فنا فی اللہ ہوتے ہیں۔ اس لیے یہ برگزیدہ شخصیات حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے کامل مظہر ہوتے ہیں۔
الغرض پیر کا مقام بہت ہی ارفع و اعلیٰ ہے ۔ وہ نائب رسول ہوتے ہیں، ان کی اطاعت رسول کی اطاعت ہے، ان سے محبت رسول سے محبت ہے اور ان کی تعظیم رسول کی تعظیم ہوتی ہے۔ ان سے محبت و الفت کرنا،اللہ سے محبت و عقیدت اور الفت ہے جو مقصد تخلیق انسان ہے۔ مرید صادق کو لازم ہے کہ اپنے اوپر پیر کی محبت اس قدر غالب کرلے کہ پیر کے سوا سب کچھ بھول جائے، یہاں تک کہ وہ خود کو بھی یاد نہ رکھے اور اپنے آپ کو بھی بھول جائے۔ اپنی حالت اس طرح بنا لے کہ جب بھی اپنی نظر کو دنیا کی کسی بھی چیز کی طرف کرے تو ہر ذرے میں پیر و مرشد نظر آئے، کیوں کہ جس جگہ پیر و مرشد نظر آئیں گے، وہاں اللہ کی تجلی نظر آئے گی اور اس کے رسول کاجلوہ نظر آئے گا۔اپنے آپ میں یہ حالت پیدا کرنے کے لیے کامل مسلم اور تقویٰ و پرہیزگاری کے حامل ایک مرشد کی سخت ضرورت ہے۔
عظمت پیر مغاں حق کی اطاعت ہے سعید
عاشقوں کا یہی ایمان ہے اللہ اللہ
0 تبصرے
اپنی رائے پیش کریں