Rishte Mazboot Karein


رشتے مضبوط کریں 
نصرت پروین

اللہ تعالیٰ نے مرد و خواتین کو پیدا کیا ہے اور انھیں الگ الگ حیثیت عطا کی ہے۔ مرد کی شکل میں باپ، دادا، نانا، بھائی، بیٹا،بھتیجے وغیرہ اور خواتین کی شکل میں ماں، دادی، نانی، چچی، بہن ،بیٹی ،بھتیجی وغیرہ کے رشتے ہم انسانوں کو ملے۔ ان سب رشتوں کے مجموعے سے ہی ایک سوسائٹی بنتی ہے۔ اگر رشتے مضبوط ہوں تو سوسائٹی خوبصورت ہوتی ہے۔ جن لوگوں نے رشتوں کی اہمیت کو سمجھا اور رشتے کو کامیاب بنانے کی کوشش کی گویا کہ انھوں نے معاشرے کو بہتر بنانے کی کوشش کی اور جن لوگوں نے رشتوں کو نہ سمجھا اور اسے خراب کرنے کا ذریعہ بنے تو انھوں نے خود کا بھی نقصان کیا اور معاشرے کا بھی۔
رشتے ہر قسم کے ہوتے ہیں جیسے بھائی بہن کا رشتہ جس میں بہت سارا پیار ہوتا ہے۔ رشتوں میں ماں باپ کا رشتہ بہت اعلیٰ اور بلند مقام رکھتا ہے۔ ماں کے بارے میں اولاد کے لیے یہ کہا گیا ہے کہ ان کے قدموں کے نیچے جنت ہے۔ اسی طرح باپ کا احترام کرنے کا حکم دیا گیا ہے اور والدین کو ’’اُف ‘‘تک کہنے سے منع کیا گیا ہے۔ والدین اپنے بچوں کی اچھی پرورش کے ذمہ دار ہوتے ہیں، انھیں اچھا طور طریقہ سکھاتے ہیں تاکہ وہ بڑے ہو کر نیک اورشریف انسان بنے، خود کے لیے بہتر ہو، اور دوسروں کے لیے بھی رحمت بن جائے۔ رشتوں کی شکل میں شوہر بیوی کا بھی رشتہ بہت اہم اورپاکیزہ ہوتا ہے جو ایک دوسرے کے سکھ دکھ میں ساتھ دیتے ہیں۔ اللہ تعالیٰ نے میاں بیوی کو ایک دوسرے کے لباس سے تعبیر کیا ہے اور عورتوں بچوں کوسکون قرار دیا ہے۔
یہ سارے رشتے اگر مضبوط ہوں تو زندگی بہت ہی خوش گوار ہوتی ہے۔ورنہ زندگی کا ایک ایک پل مشکل معلوم ہوتا ہے۔ رشتوں کو بہتربنانے کے لیے ہمیں نیک بیویوں کے واقعات اور ان کی زندگی کو جاننا بہت ضروری ہے۔
 حضرت خدیجہ رضی اللہ عنہا نے اپنے شوہر سے محبت و ہمدردی اور دلجوئی کا جو سلوک پیش کیا اس کی مثال کہیں نہیں مل سکتی۔حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا نے شوہر کی جو خدمت کی ہے اور تنگ دستی میں جو صبر و تحمل کا مظاہرہ کیا ہے وہ بھی مثالی ہے۔ ہم سب کو ان پاکیزہ صفات خاتون سے سبق حاصل کرنی چاہیے۔

ایک نیک عورت کی پہچان یہ ہے کہ وہ اپنے گھر کو بہت اچھے سے سنوارتی ہے۔ رشتوں کو بہتر رکھنے کی ہر وقت کوشش کرتی ہے۔زبان کی حفاظت کرتی ہے۔ دکھ اور تکلیف کو برداشت کر کے دوسروں کے لیے خوشیوں کا سامان پیدا کرتی ہے۔ اگر ہم خواتین کوشش کریں تو ٹوٹے ہوئے رشتوں کو دوبارہ بحال کر سکتے ہیں اور جو رشتے ہیں اسے اور مضبوط کر سکتے ہیں۔ اس سے گھروں کے اندر اسلامی ماحول دیکھنے کو ملے گا، جہاں پیار ہوگا، خوشیاں ہوں گی اور ایک دوسرے کے لیے ایثار و قربانی ہوگی۔ اللہ ہم سب کو توفیق دے۔ 

0 تبصرے

اپنی رائے پیش کریں

google.com, pub-3332885674563366, DIRECT, f08c47fec0942fa0