اپنی نوعیت کا ایک منفرد تحقیقی کورس
Related Article
میں نے جو محسوس کیا ہے وہ یہ ہے کہ ’’الدبلوم العالی فی الدعوۃ والعلوم الاسلامیہ‘‘ اپنی نوعیت کا ایک منفرد تحقیقی کورس ہے۔ جس کی نظیر کم ازکم میری معلومات کی حد تک ہندوپاک میں نہیں ملتی ۔اس میں داخلہ لینے سےپہلے اس کورس کے ”دعوہ“ نام سے متعارف ہونے کی وجہ سےمیں یہ سمجھتا تھا کہ اس کورس میں صرف دعوت وتبلیغ کے بنیادی طریقے سیکھائے جاتے ہوں گے، اس کی طرف ذہن کا تبادر اس لیے بھی ہواتھاکہ یہ ادارہ دعوتی میدان میں نمایاں کار کردگی کےحوالے سے کافی معروف ہے،لیکن داخلہ کے بعدمحسوس ہوا کہ اس کورس کے ذریعے جہاں دعوت و تبلیغ میں حکمت و مصلحت سےواقفیت ہوتی ہے اور اس سے رشتہ مضبوط ہوتا ہے، وہیں علم دین حاصل کرنے کاصحیح ذوق بڑھتا چلا جاتا ہے۔ عموما ہوتا یہ ہےکہ فضیلت کرنے کے بعد حصول علم سے ایک طرح رشتہ ٹوٹ سا جاتا ہے لیکن اس کورس میں داخلہ لینے کے بعد حقیقی شوق بیدار ہوتا ہے ،تحقیق کے مادے پیدا ہوتے ہیں اور فکر و شعور میں پرواز آتی ہے۔
چند باتیں جو اس کورس کی خوبیوں میں چار چاند لگاتی ہیں :
(۱) حضور داعی اسلام کی صحبت میں زیا دہ سے زیادہ بیٹھنے کا موقع ملنا، جس سے خود احتسابی کے ساتھ ساتھ ضائع کیے ہوئے وقت پر افسوس اور آنے والے وقت میں اعلائے کلمۃ الحق کی خاطر کچھ کرنے کا ایک نیا جذبہ پیدا ہوتا ہے اور گناہوں پر ندامت ہوتی ہے۔
(۲) مختلف شعبہ جات سے تعلق رکھنے والے ماہرین سے اسی موضوع پر گفتگو کا موقع فراہم کرنا، جس سے ان کو شغف ہے، اخیر میں سوال و جواب کااہتمام ؛ تاکہ متعلقہ موضوع کے تعلق سے کسی طرح کا شک وشبہ نہ رہ جائے۔
(۳) عالم اسلام کے ابھرتے ہوئے مسائل سے متعارف کرانا۔
(۴) تحقیقی مقالہ لکھنے کےلیے صحیح رہنمائی کرنا۔
0 تبصرے
اپنی رائے پیش کریں