عصری اسلوب دعوت سے آشنائی
ہندوستان کی مرکزی دینی درس گاہ الجامعہ الاشرفیہ مبارک پور سے فراغت کے بعد میں نے الجامعہ الامجدیہ گھوسی سے تخصص فی الفقہ کیا۔ اس کے بعد جامعہ عارفیہ سید سراواں الہ آباد کے شعبہ دعوہ میں داخل ہوا ۔ جامعہ عارفیہ کا شعبہ دعوہ اسی سال 2012 میں شروع ہوا تھا ۔ تعلیم کی ابتدا ہوئی اور پورے سال ہم لوگوں نے پڑھائی کی ۔ ایک سال کے اس کورس کی خوبیاں میرے نظر میں جو رہیں وہ یہ کہ یہاں فقہ کے اس تسلسل سے واقفیت ہوئی جو آج سے لے کے امام اعظم ابوحنیفہ پھر وہاں سے سرور کونین علیہ السلام تک ہے۔ اسی طرح نہ صرف فقہ حنفی بلکہ فقہ شافعی، فقہ مالکی اور فقہ حنبلی کا تسلسل بھی معلوم ہوا اور ساتھ ہی ان چاروں مسالک کے کتابوں کا علم بھی ملا کہ کون سی کتابوں کا کیا درجہ ہے، اور کس کس دور کی کون کون سی کتابیں علما کے مابین متداول و معتمد رہیں ۔جدید فقہی مسائل اور روز مرہ پیدا ہو رہے نت نئے مسائل کا حل کس طرح تلاش کیا جائے، اس کے طرق سے بھی آشنائی ہوئی ۔ اسی طرح حدیث میں جرح و تعدیل کے قواعد اور طرق تخریج سے واقفیت ہوئی ، نیز مناہج محدثین کا بھی علم ہوا ۔ تفسیر میں موضوعاتی تفاسیر پڑھنے کا موقع ملا ، نیز تفاسیر اور مفسرین کے مناہج اور حالات سے بھی واقفیت ہوئی ۔ مذاہب عالم علی الخصوص ہندو مذہب، بدھ مذہب، عیسائی مذہب، یہودی مذہب اور زرتشت مذہب کے عقائد و معمولات سے واقفیت ہوئی ۔ عربی انگریزی زبان و ادب کے ساتھ تصوف کو جہاں علمی طور پر پڑھنے اور سمجھنے کا موقع ملا، وہیں عملی تصوف کے حصول کا بھی جذبہ پیدا ہوا ۔ ان سب کے ساتھ تحقیقی ، تنقیدی مقالات و مضامین لکھنے اور ٹیبل ٹاک/ ڈائلاگ/ مکالمہ کے جدید طرز و اسلوب سے واقفیت ہوئی ۔
ان تمام خوبیوں کے ساتھ جو سب سے اہم خوبی اس کورس میں مَیں نے پائی وہ داعی برحق حضور داعی اسلام ادام اللہ ظلہ علینا کی صحبت، ان کی تربیت کے ساتھ بہت قریب سے ان کے منہج دعوت کو سمجھنے کا موقع میسر آیا ۔ کیوں کہ دور حاضر میں وہ صوفیانہ طریق دعوت کے نہ صرف امین ہیں ،بلکہ اسے ہر ممکن طریقے پر آگے بڑھانے کا کام بھی کر رہے ہیں ۔ آئے دن ان کے ہاتھ پر اسلام قبول کرنے والوں کی تعداد بڑھ رہی ہے جن میں ناخواندہ حضرات سے لے کر اعلی تعلیم یافتہ لوگ بھی ہیں ۔ آئے دن بد مذہب اپنی بد مذہبی سے تائب ہو کر صراط مستقیم پہ گامزن ہو رہے ہیں اور گنہ گار اپنے گناہوں سے دور ہو رہے ہیں۔ ہمیں ان کی صحبت میں وہ چیزیں قریب سےدیکھنے ،سننے ،اور سمجھنے کا موقع ملا کہ آخر اسلام کی یہ ہمہ گیر دعوتی کام کیسے انجام دیا جا رہا ہے اور ہم یہ کام کیسے کر سکتے ہیں ۔ اس کے علاوہ بھی بہت سی چیزیں ہیں جس کا صحیح ادراک تو یہاں آکر ہی ہو سکتا ہے ۔
0 تبصرے
اپنی رائے پیش کریں