khalwat afzal ya jalwat

google.com, pub-3332885674563366, DIRECT, f08c47fec0942fa0
خلوت افضل یا جلوت؟
ایک مرتبہ حضور داعی اسلام کی مجلس ميں حاضری كکی سعادت حاصل هہوئی، آپ نے شعبۂ دعوہ کے ايک طالب علم سے پوچھاکہ بتاؤ خلوت افضل ہے یا جلوت؟طالب علم نے جواب دیا کہ جب تک جلوت کے لائق نہ ہو جائیں ا س وقت تک خلوت افضل هہے۔ آپ نے فرمایا کہ تمہارا جواب درست هہے ، لیکن اگر کوئی پھر بھی اس بات پر اصرارکر رہا ہو کہ خلوت هہی افضل هہے، پھر کیا جواب دوگے؟ پھر خود هہی ارشاد فرمایا: یہ بات مجموعی طور پر صحيح هہے کہ جب تک تزکیہ نہ ہوجائے اورانسان جلوت كکے لائق نہ ہو جائے اس وقت تک خلوت افضل ہے،لیکن اس میں ایک دوسرا پہلو بھی ہے ،ہو یہ کہ نااہل جن کی ہم نشینی دین و ایمان کو نقصان پہنچانے والی ہوتی ہے ان کی صحبت سے خلوت بہتر ہے اور الله كکے نیک بندے جن کی صحبت كکی برکت سے برےاخلاق دورہوتے ہیں ، اچھےاخلاق سے آراستگی حاصل ہوتی ہے ، مردہ دل زندہ ہوتا ہے ، گناہوں پر ندامت ہوتی ہے ، نیکیوں کا جذبہ پیدا ہوتا ہے ایسی جلوت و صحبت ، خلوت سے افضل ہے ، اس کی وجہ یہ ہے کہ ایک نا مکمل انسان ، صالحین کی صحبت میسر ہونے کے باوجود اور مرشد کی اجازت کے بغیر اگر خلوت اختیار کرتا ہے تو اسے ایسی خلوت سے وسوسوں کے سوا کچھ حاصل نہیں ہوگا بلکہ اکیلا جان کر شیطان کا حملہ اس پر تیز ہو جائے گا ، اس کے برعکس اگر اللہ کے مقرب بندوں کی صحبت اختیار کرے گا تو جس طرح وہ شیطانی حملوں سے محفوظ ہیں کیوں کہ اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے :
اِنَّ عِبَادِیْ لَیْسَ لَكَ عَلَیْهِمْ سُلْطٰنٌ۝۴۲ (حجر)( ميرے مقرب بندوںپر تمہارا کوئی زور نہیں )
اسی طرح وہ بھی جب تک ان کی صحبت میں رہے گا فیضان صحبت کی بنا پر شیطانی حملوں سے محفوظ رہے گا ، کیوں کہ حدیث قدسی ہے :
هُمُ الْقَوْمُ لَايَشْقٰى بِهِمْ جَلِيْسُهُمْ۔(صحیح مسلم )
ترجمہ:یہ وہ جماعت ہیں جن کے ساتھ بیٹھنے والا بدبخت نہیں ہوتا۔
خضرِراہ ، جون ۲۰۱۵ء

0 تبصرے

اپنی رائے پیش کریں